پاکستان ینگ لائیریز فورم فار جوڈیشل ریفارمز نے آئینی عدالت کے قیام کی مجوزہ ترمیم کی حمایت کااعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا فورم ملک میں نظام عدل کی بہتری کی پرامن ، غیر سیاسی جدوجہد کررہا ہے ۔
نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان ینگ لائیریز فورم فار جوڈیشل کے رہنما ارسلان ایاز ایڈووکیٹ نے کہا کہ پاکستان میں جوڈیشل ریفارمز وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ جوڈیشل ریفارمز کے حوالے سے حالیہ دنوں چند اقدامات کیے گئے ، پارلیمنٹ میں مجوزہ 26 ویں آئینی ترمیم پر بات ہو رہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ یہ خوش آئند ہے کہ پارلیمان آئین پاکستان کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنے مینڈیٹ کے مطابق جوڈیشل ریفارمز پر کام کر رہا ہے ۔
ارسلان ایاز نے کہا کہ مجوزہ 26 ویں آئینی ترمیم عدالتی نظام میں بہتری کی طرف ایک اچھی کاوش ہے۔ آئینی عدالتوں کے قیام کا مجوزہ فیصلہ عدالتی نظام کی مضبوطی کا باعث بنے گا جس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 239 کے مطابق پاکستان کی پارلیمنٹ دو تہائی اکثریت سے آئینی ترمیم کر سکتی ہے ۔ 1973 کے آئین میں اب تک 25 ترامیم کی گئی ۔ جن میں سے کوئی ترمیم بھی آئین سے متصادم نہیں ہے ۔
ارسلان ایاز نے کہا کہ آئینی عدالتوں کے قیام سے سپریم کورٹ پر بوجھ کم ہو گا ، اس وقت سپریم کورٹ میں 60 ہزار سے زاہد کیسز Pending ہیں ۔ ا ججز کے تبادلے کا معاملہ بھی ایک عرصہ سے لیگل اور پولیٹیکل سرکلز میں زیر بحث رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ کے ججز کی ٹرانسفر کے لئے آرٹیکل 200 میں ترمیم کی جا سکتی ہے اور ایسا کرنے سے نظام میں بہتری لائی جا سکتی ہے۔