Friday, 03 May 2024, 06:14:47 am
اگلےمالی سال کیلئےمراعات اورترقی پرمبنی 5246 ارب روپےکےوفاقی بجٹ کااعلان
April 28, 2018

اگلے مالی سال کیلئےمراعات اورترقی پرمبنی باون کھرب چھیالیس ارب روپے کے وفاقی بجٹ کا اعلان کردیاگیا ہے جس میں شرح نمو کا ہدف 6.2فیصد مقررکیاگیا ہے۔

وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے قومی اسمبلی میں بجٹ تجاویز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی مجموعی محاصل کا تخمینہ چھپن کھرب اکسٹھ ارب روپے لگایاگیا ہے جو ختم ہونے والے مالی سال کیلئے انچاس کھرب بانوے ارب روپے لگایاگیا تھا ۔ اس میں ایف بی آر کے محاصل کا تخمینہ چوالیس کھرب پینتیس ارب روپے لگایاگیا ہے جبکہ رواں مالی سال کیلئے ان محاصل کا نظرثانی شدہ تخمینہ انتالیس کھرب پینتیس ارب روپے لگایاگیا تھا۔مجموعی محاصل میں سے صوبائی حکومتوںکے حصے کاتخمینہ25کھرب90ارب روپے لگایا گیا ہے جو رواںمالی سال کیلئے23کھرب16ارب روپے تھا۔وزیرخزانہ نے کہاکہ اگلے مالی سال کیلئے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کیلئے مختص رقم موجودہ 121 ارب روپے سے بڑھا کر 124 ارب70کروڑ روپے کی جارہی ہے ۔وفاقی وزیر نے کہاکہ حکومت نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے استفادہ کرنے والوں کیلئے ساڑھے نوارب روپے کی لاگت سے غربت کے خاتمے کا قومی پروگرام شروع کیا ہے۔

وزیرخزانہ نے سوفیصد بچوں کا سکولوں میں اندراج یقینی بنانے کیلئے ایک نیا پروگرام متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ دیامربھاشا ڈیم سے جو 474 ارب روپے کی لاگت سے تعمیر کیاجارہا ہے ملکی آبی ذخیر ے 38دنوں سے بڑھا کر 45 دن کرنے میں مدد ملے گی ۔قومی اسمبلی میں مالی سال دوہزار اٹھارہ ۔انیس کا وفاقی بجٹ پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ حکومت نے اس ڈیم کیلئے تئیس ارب ستر کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دی جبکہ پانی کے شعبے کیلئے مجموعی سرمایہ کاری چھتیس ارب ستر کروڑ روپے سے بڑھا کر 79 ارب روپے کی جارہی ہے ۔اگلے مالی سال کیلئے قومی ترقیاتی تخمینے کا مجموعی حجم دوہزار 43 ارب روپے ہے جس میں 339 ارب روپے غیرملکی امداد شامل ہوگی ۔یہ ملکی تاریخ میں مختص کی جانے والی سب سے زیادہ رقم ہے جو حکومت کے ترقیاتی عمل کو تیز کرنے کے عزم کا مظہر ہے ۔سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگرام کا حجم ایک ہزار تیس ارب روپے رکھاگیا ہے جبکہ سالانہ صوبائی ترقیاتی پلان ایک ہزار تیرہ ارب روپے ہوگا ۔

Error
Whoops, looks like something went wrong.