وزیراعظم شہباز شریف نے واضح کیا ہے کہ کسی کو بھی گزشتہ سات ماہ کے دوران حکومتی اقدامات کی وجہ سے ملک کو حاصل ہونے والے اقتصادی فوائد کو سبوتاژ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
آج (منگل) اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی دوہزار چودہ۔پندرہ کی سازش دہرانے کی کسی طور پر اجازت نہیں دی جائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ اقتصادی اشاریے مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں اور پوری دنیا اسی حقیقت کو تسلیم کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین ،متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب جیسے دوست ممالک کے تعاون سے آئی ایم ایف پروگرام بھی حاصل کرلیاگیا ہے اور مہنگائی کی شرح بھی بتیس فیصد سے کم ہوکرچھ اعشاریہ نو فیصد پر آگئی ہے۔
وزیر اعظم نے بتایا کہ برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافہ ہورہا ہے اور سٹاک مارکیٹ بھی اوپر جارہی ہے, انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن بھی کی جارہی ہے تاکہ ٹیکس کے دائرہ کار کو بڑھایا جاسکے۔
انہوں نے اس بات پرافسوس کا اظہار کیا کہ یہ سب چیزیں ایک مخصوص پارٹی جو ملک کو ترقی کی راہ پر آگے بڑھتا اور عوام کے معیار زندگی میں بہتری آنے نہیں دے سکتی کیلئے قابل قبول نہیں۔
شہباز شریف نے بتایا کہ سعودی عرب کا ایک وفد پاکستان کا دورہ کررہا ہے اور اس دورے کے دوران دو ارب ڈالر کے معاہدوں اور باہمی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط متوقع ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان حکومت کے اجلاس کی میزبانی کررہا ہے اور اس کے لئے جامع انتظامات کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چینی وزیراعظم بھی دوطرفہ دورے پر پاکستان آرہے ہیں۔
کراچی واقعہ پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جس میں دوچینی باشندے جاں بحق ہوئےتھے، وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان چینی عوام کے دکھ اور غم میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں چینی شہریوں کے ناقابل تسخیر تحفظ کو یقینی بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔
اس سے قبل وفاقی کابینہ نے دہشت گردی کی حالیہ کارروائیوں میں شہید ہونیوالے سکیورٹی اہلکاروں کے لئے فاتحہ خوانی کی۔