بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے مسئلہ کشمیر کو اقوا م متحدہ کی زیر نگرانی پرامن طور پر حل کرنے پر زور دیا ہے۔
حریت کانفرنس کے رہنماؤں نے سرینگر میں ایک اجلاس کے دوران اس بات کا اعادہ کیاہے کہ جموں و کشمیر کے عوام آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کے ذریعے اپنا حق خودارادیت استعمال کرتے ہوئے تنازعہ کشمیر کا پرامن حل چاہتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ کشمیری اس مقصد کیلئے گزشتہ سات دہائیوں سے قربانیاں دے رہے ہیں۔
حریت کانفرنس کے رہنماؤں نے بھارتی حکومت کی جانب سے جھوٹے بیانئے اور پروپیگنڈے کے ذریعے کشمیریوں کے حوصلے پست کرنے کی سازشوں کی مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو اقوام متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری پر عملدرآمد کرانے کے مطالبے پر اجتماعی سزا دے رہی ہے۔
حریت کانفرنس کے رہنماؤں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ وادی میں ہراساں کرنے کی جاری کارروائیاں ختم کرے انہوں نے اعادہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام مسئلہ کشمیر کا پرامن حل چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس تنازعے کے حل کے لئے مذاکرات ناگزیر ہیں اور بھارت کو پاکستانی اور کشمیری قیادت سے مذاکرات کرنے چاہئیں۔
حریت کانفرنس نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادی کے تناسب کی تبدیلی کی بھی مذمت کی۔
اجلاس میں کہا گیا کہ مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی توقعات کے مطابق حل کئے بغیر خطے میں دیرپا امن کا قیام ممکن نہیں ہے۔
ادھر کل جماعتی بین الاقوامی کشمیر رابطہ کمیٹی نے ایک قرارداد کے ذریعے مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کرنے تک بھارت پر اقتصادی پابندیاں عائد کی جائیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ قرارداد یوم حق خودارادیت کے سلسلے میں ایک آن لائن اجلاس کے دوران منظور کی گئی۔
اجلاس میں کمیٹی کی جانب سے کشمیری عوام کی آزادی اور حق خودارادیت کی جدوجہد کیلئے غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا گیا ۔