حکومت کی دانشمندانہ معاشی پالیسیوں کے نتیجے میں چوبیس سال کے بعد مالیاتی توازن سرپلس ہوگیا ہے ۔
یہ بات وزیرخزانہ کے مشیر خرم شہزاد نے آج(پیر) اسلام آباد میں صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے بتائی ۔
انہوں نے کہا کہ سرپلس مالیاتی توازن رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران ریکارڈ کیاگیا جو بڑھ کر 18 کھرب روپے ہوگیا ۔
خرم شہزاد نے مزید کہاکہ موجودہ مالی سال کے پہلے چار ماہ کے دوران حسابات جاریہ کا خسارہ بھی سرپلس ہوگیا ۔
وزیرخزانہ کے مشیر نے کہاکہ افراط زر کی شرح بھی 29 فیصد سے کم ہوکر آٹھ اعشاریہ سات فیصد پر آگئی ہے ۔
پاکستانی روپے کی قدر میں استحکام کے بارے میں بتاتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس میں چار فیصد تک اضافہ ہوا ہے ۔
انہوں نے مزید کہاکہ غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے جبکہ برآمدات میں آٹھ فیصد اضافہ ہوا ہے ۔
خرم شہزاد نے کہاکہ فچ اور موڈیز سمیت درجہ بندی کے عالمی اداروں نے پاکستان کی درجہ بندی میں ایک درجہ بہتری کی ہے ۔
سٹاک ایکس چینج میں بھی تیزی کاررجحان ریکارڈ کیاگیا جو ایک اور مثبت اشاریہ ہے۔