Friday, 19 April 2024, 08:02:53 pm
کشمیریوں نے بھارت کا یوم جمہوریہ یوم سیاہ کے طور پر منایا
January 26, 2023

کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے آج بھارت کا یوم جمہوریہ یوم سیاہ کے طور پر منایا تاکہ عالمی برادری کویاد دلایا جاسکے کہ بھار ت کی طرف سے کشمیریوں کو انکا حق خودارادیت دینے سے مسلسل انکار ایک جمہوری ملک ہونے کے اس کے دعوے کی نفی کرتا ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق یوم سیاہ منانے کی اپیل کل جماعتی حریت کانفرنس نے کی تھی۔

مقبوضہ جموں وکشمیر میں قابض انتظامیہ نے بڑی تعداد میں بھارتی فوجیوں ، پولیس اور پیراملٹری فورسز کے اہلکاروں کو تعینات کرکے وادی کشمیر اور جموں کے مختلف علاقوں کو فوجی چھائونی میں تبدیل کردیا۔

سرینگر اور جموں شہر فوجی قلعوں کا منظر پیش کر رہے تھے ۔ بھارتی یوم جمہوریہ کی سرکاری تقریبات کے مرکزی مقامات سونہ وارسرینگر میں کرکٹ اسٹیڈیم اور مولانا آزاد کرکٹ اسٹیڈیم جموں کی طرف جانیوالی سڑکوں کی خار دار تاریں اور رکاوٹیں لگا کرناکہ بندی کی گئی تھی ۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں اور تنظیموں بشمول غلام محمد خان سوپوری، سید بشیر اندرابی، خواجہ فردوس، خادم حسین، مولانا سبط شبیر قمی، عبدالصمد انقلابی، ڈاکٹر مصعب، محمد عاقب اور جموں و کشمیر ڈیموکریٹک حریت فرنٹ نے اپنے بیانات میں کہا کہ بھارت جمہوری نہیں بلکہ ایک دہشت گرد ملک ہے کیونکہ اس کے فوجی نہتے کشمیریوں کی نسل کشی میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا یوم جمہوریہ اور یوم آزادی ہمیشہ کشمیریوں کیلئے مزید مشکلات کا باعث بنتے ہیں۔ حریت تنظیموں کی جانب سے سرینگر اور وادی کشمیر کے دیگر علاقوں میں دیواروں اور کھمبوں پر چسپاں کیے گئے پوسٹرز میں کہا گیا ہے کہ بھارت کے پاس مقبوضہ کشمیرمیں اپنا یوم جمہوریہ منانے کا کوئی قانونی یا اخلاقی جواز نہیں ہے کیونکہ اس نے کشمیری عوام کی خواہشات کے خلاف جموں وکشمیر پر قبضہ کر رکھا ہے۔

Error
Whoops, looks like something went wrong.