انسداد پولیو پروگرام کے قومی رابطہ کار ڈاکٹر رانا محمد صفدرنے امید ظاہر کی ہے کہ ملکی اور صوبائی سطح پر بھرپور کوششوں کی بدولت آئندہ سال تک پاکستان سے پولیو کا مکمل خاتمہ ہو جائے گا۔ریڈیو پاکستان کے خبروں اور حالات حاضرہ کے چینل سے ایک خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پولیو سے بچانے کے قطرے پلانے کی حالیہ مہم کے لئے دو لاکھ پچھہتر ہزار پولیو ورکرز بھرتی کیے گئے ہیں اور انہیں تربیت دی گئی ہے اور اس کام میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ایک لاکھ اہلکار معاونت کررہے ہیں۔ڈاکٹر صفدر نے کہا کہ موجودہ مہم کے دوران پانچ سال سے کم عمر کے چار کروڑ بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ پولیو کیسز کا پتہ لگانے کے لئے پاکستان میں نگرانی کا ایک حساس نظام موجود ہے تاکہ ان کی مدد کے لئے موثر اقدامات کیے جاسکیں۔انہوں نے کہاکہ کورونا وائرس کی وبا نے ملک میں پولیو سے بچائو کے قطرے پلانے کی مہم کے تسلسل کو متاثر کیا کیونکہ تمام وسائل کو عالمی وبا سے نمٹنے کے لئے استعمال کیا گیا۔ہاتھوں کو بار بار دھونے اور ماسک کے استعمال کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ دونوں عادتیں پولیو سمیت کئی بیماریوں کے خلاف تحفظ میں مدد کرسکتی ہیں۔انسداد پولیو پروگرام کے بارے میں نیشنل کوآرڈی نیٹر نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت نے پاکستان کو پہلے سات ممالک میں شامل کیا ہے جن سے دوسرے ممالک کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کا تجربہ سیکھ سکتے ہیں۔انہوں نے پولیو ورکرز کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پولیو کے مرض کو پھیلنے سے روکنے کیلئے انتہائی جذبے کے ساتھ سخت محنت کررہے ہیں۔