قوم آج فلسطینیوںسے اظہار یکجہتی اور اسرائیل کے جاری مظالم کی مذمت کیلئے ملک بھر میں یوم سوگ منا رہی ہے۔
یہ فیصلہ وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت اسلام آباد میں حکومت کی اتحادی جماعتوں کے مشاورتی اجلاس میں کیا گیا جس میں فلسطین کی بگڑتی ہوئی صورت حال پر غور کیا گیا۔
مشترکہ اعلامیہ میں اس بات کا بھی اعلان کیا گیا ہے کہ حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کی نماز جمعہ کے بعد ملک بھر میں غائبانہ نماز جنازہ ادا کی جائے گی۔جنہیں بدھ کو تہران میں شہید کیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ فلسطینی عوام سے مکمل اظہار یکجہتی کے لئے پارلیمنٹ میں ایک قرارداد پیش کی جائے گی۔
شرکاء نے گزشتہ نو ماہ سے فلسطینیوں پر جاری اسرائیل کے مظالم کی شدید مذمت کی اور فلسطینیوںکے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔
اعلامیہ میں اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری پر زور دیا گیا کہ وہ خاموشی توڑیں اور صیہونی فورسز کی جانب سے فلسطینیوں کی جاری نسل کشی فوری روکیں اور اسرائیل کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں۔
اس موقع پروزیراعظم شہبازشریف نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین میں اسرائیل کے جاری وحشیانہ مظالم پر عالمی برادری کی خاموشی تشویشناک ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ حماس کے رہنما اسماعیل ہانیہ کا قتل انتہائی قابل مذمت ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سمیت عالمی اداروں کی قراردادوں اور عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کی سنگین خلاف ورزیوں کا مرتکب ہو رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف نے اسرائیل کی جارحیت کو نسل کشی قرار دیا ہے۔
شہبازشریف نے کہا کہ جدید دنیا کے لئے اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی جاری نسل کشی کو روکنا ایک بڑا چیلنج ہے۔ انہوں نے ان ممالک کو سراہا جنہوں نے غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم کی مذمت کی ہے۔