وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان افغان قیادت کے زیراہتمام جامع سیاسی مذاکرات کے ذریعے افغان مسئلے کے مستقل حل پر یقین رکھتا ہے۔
انہوں نے پیر کے روز دوشنبے میں اپنے ترک ہم منصب میولت کاووسوگلو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خطے میں استحکام کیلئے قیام امن کی کوششیں جاری رکھے گا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان گہرے برادرانہ تعلقات ہیں جن کی بنیاد یکساں مذہبی اور ثقافتی اقدار پر ہیں اور اعلیٰ سطح کے تذویراتی تعاون کونسل کے قیام سے یہ تعلقات سٹریٹجک شراکت داری میں تبدیل ہو گئے ہیں۔وزیر خارجہ نے تنازعہ کشمیر پر ترکی کی مسلسل حمایت کو سراہتے ہوئے اسے مظلوم کشمیریوں کیلئے حوصلہ افزائی کا ذریعہ قرار دیا ہے۔ترکی کے وزیر خارجہ نے افغانستان میں امن کیلئے پاکستان کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے اپنے ملک کی طرف سے خطے میں امن و سلامتی کیلئے تمام کوششوں کی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔دونوں وزرائے خارجہ نے افغان امن عمل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور نویں ہارٹ آف ایشیا استنبول پراسیس کانفرنس کو افغانستان میں امن کیلئے خوش آئند قدم قرار دیا۔انہوں نے دوطرفہ تعلقات، علاقائی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔