ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ جمال خشوگی کا قتل پہلے سے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت طے شدہ سیاسی قتل تھا جس میں انتہائی احتیاط سے کام لیا گیا۔ آج استنبول میں پارلیمنٹ میں اپنی حکمران جماعت کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر جمال خشوگی کے قتل کے بارے میں بین الاقوامی سطح پر تحقیقات شروع کی گئیں تو ترکی تعاون کیلئے تیار ہے۔