مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکام نے کرفیو اور دیگر پابندیاں مزید سخت کردی ہیں تاکہ لوگ آج نماز جمعہ کے بعد بھارت کے کشمیر مخالف اقدامات اور جموں و کشمیر پراس کے غیرقانونی قبضے کیخلاف سوناوار سرینگر میں اقوام متحدہ کے دفتر کی طرف مارچ نہ کرسکیں۔
مارچ کی اپیل حریت رہنمائوں نے پوسٹرز کے ذریعے کی ہے جو سرینگر اور وادی کے دوسرے علاقوں میں چسپاں کئے گئے ہیں۔
مارچ کا مقصد مقبوضہ علاقے میں غیرکشمیریوں کی آباد کاری کے ذریعے کشمیر کی آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی بھارتی سازش کیخلاف مزاحمت کرنا ہے ۔خطیب آج جمعے کے خطبوں میں بھی یہ معاملہ اٹھائیں گے۔
ادھر کرفیو اور دیگر سخت پابندیوں کی وجہ سے وادی کے لوگوں کو بچوں کی خوراک اور جان بچانے والی ادویات سمیت تمام ضروری اشیائے صرف کی شدید قلت کا سامنا ہے۔