جموں کشمیر ہائیکورٹ نے جموں و کشمیر مسلم لیگ کے چیئرمین مسرت عالم بٹ کو زیرحراست رکھنے کے حکم کو کالعدم قرار دیتے ہوئے حکام کو انہیں غیرقانونی حراست سے رہا کرنے کی ہدایت کی ہے۔
جسٹس راشد علی ڈار کی سربراہی میں ایک رکنی بنچ نے ان کے وکیل اور وکیل استغاثہ کو سننے کے بعد کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مسرت عالم بٹ کو حراست میں رکھنے کا حکم کالعدم قرار دیا۔
عدالت نے کہا کہ انہیں زیر حراست رکھنے کے الزامات جھوٹے ابہام اور شکوک و شبہات پر مبنی ہیں۔
ادھر چھرے والی بندوقوں کے متاثرین نے سرینگر میں مظاہر ہ کیا اور مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گنوں کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین نے کشمیر کے عام شہریوں سےاپیل کی ہےکہ وہ چھرے والی بندوقوں کے متاثرین کی حمایت کریں اور ان کی طبی ضروریات پوری کرنے کےلئے کردار ادا کریں۔