انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نےبھارت کی حکومت پر زوردیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں فوری طور پر زیر حراست افراد کو رہا کرے۔
ایک بیان میں نیو یارک میں قائم انسانی حقوق گروپ نے کہا ہے کہ پانچ اگست کو حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد سے تقریباً چار ہزار افراد کو گرفتار کیاگیا ہے جن میں سیاسی جماعتوں کے کارکن، حریت رہنما ،وکلا اور صحافی شامل ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ان افراد کو شدید تشدد کا نشانہ بنانے اور مار پیٹ کے شواہد سامنے آئے ہیں، زیر حراست متعدد افراد کو ان کے اہل خانہ یا وکلا سے رابطوں کی اجازت بھی نہیں دی جارہی۔
تنظیم نے واضح کیا کہ قابض حکام نے متعدد افراد کو کسی قانونی جواز کے بغیر حراست میں رکھا ہوا ہے یا انہیں گھروں پر نظربند کردیا گیا ہے۔