سرکاری حج سکیم کے تحت درخواستیں اس ماہ کی پچیس سے اگلے ماہ کی چھ تاریخ تک چودہ مقررہ بنکوں میں وصول کی جائیں گی۔وزارت مذہبی امور کی طرف سے جاری حج پالیسی کے مطابق اس سال ایک لاکھ چوراسی ہزار دوسودس پاکستانی عازمین فریضہ حج ادا کریں گے۔حج سکیم دوہزارانیس پرسرکاری اورنجی حج گروپ منتظمین کے ذریعے ساٹھ اورچالیس کے تناسب سے عملدرآمدکیاجائے گا۔سرکاری سکیم کے تحت اسلام آباد ،لاہور، پشاور، سیالکوٹ، فیصل آباد، ملتان اور رحیم یارخان سمیت شمالی ریجن کے علاقوں کے لئے سرکاری حج اخراجات چارلاکھ چھتیس ہزارنوسوپچھترروپے جبکہ کراچی،کوئٹہ اور سکھر کے علاقوں کے جنوبی ریجن کے لئے حج اخراجات چارلاکھ چھبیس ہزار نوسوپچھترروپے ہونگے۔قربانی کے اخراجات انیس ہزارچارسواکاون ہیں جوعازمین کی صوابدیدپرمنحصرہونگے اور اس سال کسی کوبلامعاوضہ حج نہیں کرایاجائے گا۔سرکاری سکیم کے تحت عازمین حج کاانتخاب اگلے ماہ کی آٹھ تاریخ کو کمپیوٹرائزڈقرعہ اندازی کے ذریعے ہوگا۔اس سال 80سال کی عمرسے زائد کے بزرگ شہریوں کے لئے دس ہزار کاکوٹہ مختص کیاگیاہے۔گزشتہ تین برسوں سے مسلسل قرعہ اندازی میں ناکام ہونے والے افراد کے لئے بھی دس ہزار نشستیں مختص کی گئی ہیں۔سرکاری سکیم کے تحت ہارڈشپ کیسزکاکوٹہ مجموعی طورپرڈیڑھ فیصد ہوگا۔تمام حجاج کوپانچ لٹرآب زم زم فراہم کیاجائے گا۔