یورپی یونین نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکی صدر کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سلسلے میں یکطرفہ فیصلے سے اشتعال انگیزی کا خطرہ ہے اور اس کے لئے موقع مزید کم ہو گیا ہے۔برسلز میں نیتن یاہو اور یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے درمیان ملاقات کے بعد سویڈن کے ایک اعلیٰ سفارتکار نے کہا کہ بند کمرے میں ہونیوالے اجلاس میں کسی یورپی رہنما نے ٹرمپ کی حمایت میں آواز نہیں اٹھائی اور کوئی ملک سفارتخانہ منتقل کرنے کے منصوبے پر امریکہ کی تقلید نہیں کریگا۔اجلاس میں شریک یورپی یونین کے کئی وزرائے خارجہ نے یونین کے اس موقف کا اعادہ کیا کہ مشرقی بیت المقدس ،مغربی کنارے اور گولان کی پہاڑیوں سمیت اسرائیل نے 1967ء کی جنگ کے بعد جن علاقوں پر قبضہ کیا ہے۔ وہ اسرائیل کا حصہ نہیں ہیں۔اسرائیلی وزیراعظم بنجمین نیتن یاہو کو جو ٹرمپ کے فیصلے پر حمایت حاصل کرنے کیلئے برسلز میں ہیں۔ یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کی جانب سے سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑا جنہوں نے کہا کہ وہ اس فیصلے کو امن عمل کیلئے ایک دھچکا سمجھتے ہیں۔