پاکستان اور عراق نے اپنے شاندار سیاسی تعلقات کو مزید بامقصد اقتصادی شراکت داری میں بدلنے پر اتفاق کیا ہے۔
یہ اتفاق رائے بدھ کے روز اسلام آباد میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے عراقی ہم منصب ڈاکٹر فواد حسین کے درمیان ایک ملاقات میں ہوا۔فریقین نے تجارت، توانائی، مذہبی سیاحت، دفاعی تعاون، انسانی وسائل اور روزگار سمیت مختلف شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔بعد میں ایک مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے پاکستانیوں کے لئے محرم الحرام کے دوران عراقی ویزوں کی سہولت کے طریقوں اور ذرائع کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے عراق جانے والے زائرین کی سہولت کیلئے ایک نئی زائرین انتظامی پالیسی کا اعلان کیا ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمارا کربلا میں ایک پاکستان ہاؤس اور نجف اور کربلا میں پاکستانی قونصل خانے کھولنے کا منصوبہ ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ انہوں نے اپنے عراقی ہم منصب کو غیرقانونی طور پر بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے بارے میں بھی بتایا۔اپنے بیان میں عراقی وزیر خارجہ ڈاکٹرفواد حسین نے اعتراف کیا کہ پاکستان افغان امن عمل میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔انہوں نے پاکستانی زائرین کے لئے نئی ویزہ پالیسی متعارف کرانے کا یقین دلایا جس کا مقصد عراق میں مقدس مقامات کی زیارتوں میں سہولت فراہم کرنا ہے۔