چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے پیر کے روز سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری کی نئی تعمیر کی گئی عمارت کا افتتاح کیا۔
اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ یہ منصوبہ متعلقہ حکام اور انجینئروں کی مشترکہ کائوشوں سے مکمل کیا گیا ہے۔
آج کوئٹہ میں بلوچستان ہائی کورٹ بار اور کوئٹہ بار کی طرف سے اپنے اعزاز میں دئیے گئے ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا اہم صوبہ ہے جو معدنی وسائل سے مالال ہے۔
بلوچستان ہائی کورٹ کی چیف جسٹس طاہرہ صفدر اور دیگر سینئر وکلاء بھی تقریب میں موجود تھے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ تین ماہ پہلے بلوچستان ہائیکورٹ کے بنچوں کی تعداد میں اضافہ کیاگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جلد سپریم کورٹ کی رجسٹری بھی قائم کی جائے گی جس میں صوبے کو مکمل نمائندگی دی جائے گی۔
میاں ثاقب نثار نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی بلوچستان کی نمائندگی چھ جمع ایک سے بڑھا کر نو جمع ایک کی گئی ہے۔
چیف جسٹس نے کہاکہ بلوچستان کے عوام نے ڈیم فنڈ کی اپیل پر بھرپور ردعمل ظاہر کیا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ بلوچستان میں پانی کی دستیابی کا مسئلہ سنگین صورتحال اختیار کر گیا ہے اور اگلی نسلوں کے تحفظ کے لئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومت نے اس سلسلے میں اپنا کردار ادا نہیں کیا۔