وزیردفاع پرویز خٹک نے ملک میں جمہوریت آئین اور قانون کی بالادستی کیلئے حزب اختلاف کو مذاکراتی میز پر آنے کی دعوت دی ہے ۔انہوں نے قومی اسمبلی میں پیپلزپارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف کی جانب سے اٹھائے گئے نقطہ اعتراض کے جواب میں کہاکہ حزب اختلاف جمہوریت اور قانون کی باتیں کرتی ہے تاہم وہ مسائل کے حل کیلئے مذاکرات کی میزپرآنے کو تیار نہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے عوام نے عام انتخابات میں حزب اختلاف کی جماعتوں کو مسترد کردیا ہے اورانہیں رائے دہندگان کے فیصلے کو تسلیم کرناچاہیے ۔ایک اور نقطہ اعتراض پر پرویز خٹک نے کہاکہ پاکستان کا آئین حکومت کو آرڈرنینس جاری کرنے کی اجازت دیتا ہے ۔امور کشمیر اور گلگت بلتستان کے وزیر -- علی امین گنڈا پور نے کہاکہ وہ ضمنی انتخاب میں مولانا فضل الرحمن کے خلاف انتخاب لڑنے کیلئے اپنی نشست چھوڑنے کیلئے تیار ہیں۔ان کے اس بیان پر ردعمل دیتے ہوئے جمعیت علماء اسلام ف کے رہنما اسد محمود نے کہاکہ اگر علی امین گنڈا پور اپنی نشست چھوڑتے ہیں وہ بھی استعفی دینے کو تیار ہیں۔مسلم لیگ نون کے رہنما خواجہ آصف نے کہا کہ اگر حکومت نے آئین کا تقدس برقرارنہ رکھا تو حزب اختلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے پر مجبور ہوجائے گی ۔مواصلات کے وزیر مراد سعید نے کہاکہ خواجہ آصف نے امریکیوں کو خوش کرنے اور پاکستان مسلم لیگ کی حکومت کو اعتدال پسند اور روشن خیال ظاہر کرنے کیلئے وزیراعظم عمران خان کو مذہبی انتہا پسند قراردیا تھا ۔وفاقی وزیر نے کہاکہ تمام مسلمانوں اور پاکستان کے عوام کو عالمی فورم پر اسلام کا حقیقی تشخص اجاگرکرنے پر وزیراعظم عمران خان پر فخر ہے ۔اسد قیصر نے اپنے کلمات میں کہاکہ ہم سب مسلمان ہیں اور ختم نبوت ۖ کے حوالے سے قانون میں ایک لفظ کی تبدیلی کا سوچ بھی نہیں سکتے ۔ایوان کا اجلاس پیر کی سہ پہر چار بجے تک ملتوی کردیاگیا ہے ۔