عالمی مالیاتی فنڈ نے خبردار کیا ہے کہ ٹیکنالوجی کی بڑی کمپنیاں عالمی مالیاتی نظام کیلئے بڑے مسائل پیدا کر سکتی ہیں۔جاپان کے شہر فکوکا میں گروپ بیس کے رکن ممالک کے وزرائے خزانہ کے سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عالمی مالیاتی فنڈ کی سربراہ کرسٹین لیگارڈے نے کہا کہ اعدادوشمار تک بڑے پیمانے پر رسائی اور مصنوعی ذہانت کی حامل محض چند کمپنیاں عالمی سطح پر ادائیگیوں اور مالیاتی تنازعات کے حل کے انتظامات کر سکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسی کمپنیاں اپنی مالیاتی مصنوعات کی فراہمی کیلئے صارفین سے حاصل ہونے والی آمدنی کو بروئے کار لائیں گی۔