مقبوضہ کشمیر میں مشترکہ حریت قیادت نے آزادی پسند رہنمائوں اور کارکنوں کو انسانی حقوق کا ہفتہ منانے سے روکنے کیلئے بھارتی فورسز کی طرف سے ان کی پکڑ دھکڑ کی شدید مذمت کی ہے۔
سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق او رمحمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی فوجیوں کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی طرف سے عالمی برادری کی توجہ مبذول کرانے کیلئے انسانی حقوق کا ہفتہ منایا جا رہا ہے۔
حریت رہنمائوں نے کہا کہ جو بھی بھارتی مظالم کے خلاف اپنی آواز بلند کرتاہے اسے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جیل بھیج دیا جاتاہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر آزادی پسند جماعتوں نے بھی اپنے بیانات میں انسانی حقوق کے عالمی دن سے قبل مزاحمتی رہنمائوں اور سیاسی کارکنوں کے گھروں پر چھاپوں کی مذمت کی۔ انسانی حقوق کا عالمی دن دنیا بھر میں ہر سال دس دسمبر کو منایا جاتا ہے۔
تحریک حریت جموں وکشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے کہا کہ قابض انتظامیہ کی طرف سے مستقل رہائشی سر ٹیفکیٹ کے اجراء سے متعلق قوانین میں تبدیلی کے منصوبے کو جموں کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی سوچی سمجھی سازش ہے۔
ادھر مشترکہ حریت قیادت کی اپیل پربیوپار منڈل مہاراج گنج کے زیر اہتمام سینکڑوں تاجروں نے بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ کیا ۔
بھارتی پولیس نے کشمیر اکنامک الائنس کے چیئرمین حاجی محمد یاسین خان کو لالچوک سرینگر میں اپنے دفتر سے گرفتار کرلیا۔