صدرآصف علی زرداری اور وزیراعظم شہبازشریف نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ پاکستان اپنی علاقائی سلامتی اور خودمختاری پر ہرگز کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا اورکسی بھی جارحیت کا موثر جواب دیاجائے گا ۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار جمعرات کے روز ایوان صدر اسلام آباد میں ملاقات میں کیا ۔
انہوں نے موجودہ صورتحال خصوصاًپہلگام حملے کے بعد بھارت کے ساتھ پیدا ہونے والی کشیدگی پرتبادلہ خیال کیا ۔
انہوں نے بھارت کے جارحانہ رویے اور اشتعال انگیز بیانات پرگہری تشویش کااظہارکیا جو علاقائی امن اور سلامتی کیلئے خطرناک ہیں۔
دونوں رہنمائوں نے کہاکہ پاکستانی قوم متحد اور اپنی مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے جو ہرقسم کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔
صدر اور وزیراعظم نے بھارت کی طرف سے کسی بھی قسم کی ممکنہ جارحیت اورپاکستان کی طرف سے اس کا موثر جواب دینے کا بھی جائزہ لیا۔
ملاقات میں بھارتی قیادت کی طرف سے پہلگام حملے کے حوالے سے کسی تحقیقات کے بغیر پاکستان پرالزامات عائد کرنے پر افسوس کااظہارکیا۔
انہوں نے کہاکہ عالمی برادری کو بھارت کی طرف سے عسکریت پسندوں کی فنڈنگ ، تربیت اوران کو پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں کیلئے بھیجنے کا نوٹس لے۔
صدر نے بھارت کی طرف سے بے بنیاد الزامات کا ذمہ دارانہ انداز سے جواب دینے پر حکومت کی تعریف کی ۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان اپنی خودمختاری اورعلاقائی سا لمیت کا ہرقیمت پر تحفظ کرے گا اور قومی مفادات ہرصورت یقینی بنائے جائیںگے۔
ملاقات میں کشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پرعمل کرنے اورکشمیریوں کو حق خودارادیت دینے پر زوردیا گیا جس سے خطے میں پائیدار امن واستحکام کے قیام میں مدد ملے گی ۔