Monday, 20 May 2024, 04:27:18 am
نو مئی، پاکستانی سیاست کا یوم سیاہ
May 08, 2024

نو مئی کا واقعہ بانی تحریک انصاف کی گرفتاری کے خلاف عوامی رد عمل نہیں بلکہ ایک سوچی سمجھی سازش تھی۔

بانی تحریک انصاف اقتدار کھونے کے بعد ریجیم چینج آپریشن جیسی سازشی تھیوریوں کا سہارا لیتے ہوئے اسٹیبلشمنٹ کے خلاف عوامی احساسات کو ہوا دے رہے تھے۔

بانی تحریک انصاف نے اسٹیبلشمنٹ پر کئی بے بنیاد الزامات لگائے جس کا مقصد صرف پریشر کے ذریعے سیاسی فوائد حاصل کرنا تھا۔

اس طرح انہوں نے پاک افواج اور عوام کے درمیان دراڑ ڈالنے کی کوشش کی جو دشمن بھی 75 سال سے نہیں کر سکا۔

جب بانی تحریک انصاف نے زمان پارک میں عوام کو بطور ڈھال استعمال کرنا شروع کیا تو مجبوراً انہیں عدالتی احاطے سے گرفتار کرنا پڑا۔

نو مئی کے روز سرکاری اور پرائیویٹ املاک اور شہداء کی یادگاروں کی توڑ پھوڑ میں بے پناہ نقصان پہنچایا گیا۔

اس احتجاج کے نتیجے میں پاک فوج نے انتہائی پیشہ ورانہ انداز میں معاملے کو ہینڈل کیا اور عوام کا جانی نقصان نہ ہونے دیا۔

پولیس، ایف آئی اے اور وزارت داخلہ نے فسادی عناصر کے خلاف ثبوت اکٹھے کیے اور ذمہ داروں کو گرفتار کیا جن میں بیشتر تحریک انصاف کے ورکر تھے۔

ان افراد کے خلاف قانونی طریقے سے عدالت میں کاروائی کی گئی۔

انتہائی منفی سیاست کرتے ہوئے تحریک انصاف نے 9 مئی کے واقعات کی مذمت تو کی لیکن ذمہ داری الٹا فوجی اسٹیبلشمنٹ پر ڈالنے کی کوشش کی۔

دنیا کے دیگر خطوں میں دیکھا جائے تو اس طرح کے واقعات کرنے والوں کے خلاف جو کاروائی کی گئی اس کی نسبت پاکستان میں انتہائی نرمی سے برتاؤ کیا گیا۔

اب تک تحریک انصاف کے 50 سے زیادہ افراد کو سزائیں سنائی جا چکی ہیں جبکہ دیگر کے خلاف کیسز چل رہے ہیں۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت میں تحریک انصاف کے 51 افراد کو سزا سنائی گئی جس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ 9 مئی کے واقعات میں تحریک انصاف کے ورکرملوث تھے۔

ان واقعات میں تحریک انصاف کا براہ راست اور بلاواسطہ ملوث ہونا پاکستانی سیاسی تاریخ کا سیاہ ترین باب ہے جو منافرت پر مبنی سیاست کی ایک واضح کیس سٹڈی ہے۔