وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 73 ویں اجلاس کے موقع پر ہونے والے اقتصادی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کی کونسل کے 25 ویں غیررسمی اجلاس میں شرکت کی۔
اقتصادی تعاون تنظیم کے پلیٹ فارم کی اہمیت کا اعتراف کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہاکہ پاکستان کے اقتصادی تعاون تنظیم کے رکن ملکوں کے ساتھ برادرانہ تعلقات قائم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ علاقائی روابط کے منصوبوں سے ان تعلقات کو مزید مضبوط کیا جاسکتا ہے، انہوں نےچین پاکستان اقتصادی راہداری کو روابط کی بڑی مثال قرار دیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ توانائی کے منصوبے شروع کرنے کی اشد ضرورت ہے۔
وزیرخارجہ نے شمالی اور جنوب، یورپ اور ایشیا کے درمیان خلیج پُرکرنے کےلئے اقتصادی تعاون تنظیم کے راہداری تجارت کے لائحہ عمل کے معاہدے کو فعال بنانے کی حمایت کی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ استنبول تہران راہداری اور پاکستان ایران، ترکمانستان ریل رابطہ فعال بنایا جارہا ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نیو یارک میں ساوتھ کیرولینا سے ایوان نمائندگان کے رکن جو ولسن سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان امریکہ کے ساتھ باہمی اعتماد اور احترام پر مبنی تعلقات چاہتا ہے۔دریں اثناء وزیر خارجہ نے کہاکہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان برداشت کیا۔انہوں نے پرامن ہمسائیگی کےلئے وزیراعظم عمران خان کے ویژن کا بھی ذکر کیا۔
رکن کانگریس ولسن نے خطے میں مشترکہ اہداف کے حصول کے لئے دو ملکوں کے درمیان تعاون جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔