کل جماعتی حریت کانفرنس نے کشمیری عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ بھارت کے غیر قانونی قبضے اور جاری ظلم و تشدد کے خلاف احتجاج کیلئے بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں۔
حریت رہنماوں اور تنظیموں نے اپنے بیانات میں اس بات پر زور دیا کہ بھارت کے پاس اپنے ظالمانہ فوجی قبضے کے تحت اقوام متحدہ کے تسلیم شدہ متنازعہ علاقے میں اپنا یوم جمہوریہ منانے کا کوئی اخلاقی یا قانونی حق نہیں ہے۔
حریت رہنماوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا فوری نوٹس لیں اور تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے بھارت پر دبا ئو بڑھائیں۔
ہر سال کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری 26جنوری کو بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں، ۔یوم سیاہ منانے کا مقصد بھارت اور عالمی برادری کو یہ واضح پیغام دینا ہے کہ جموں وکشمیر میںبھارت کوایک غاصب کی حیثیت حاصل ہے۔
کشمیری عوام اپنی جدوجہدآزادی جاری رکھنے کیلئے پرعزم ہیں اوروہ بھارتی تسلط سے آزادی تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
ادھر وادی کشمیر میں پھر پوسٹرز چسپاں کئے گئے ہیں جن میں کشمیری عوام سے کہا گیا ہے کہ وہ کل جماعتی حریت کانفرنس کی طرف سے 26 جنوری کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کی اپیل کو کامیاب بنائیں۔
آزادی پسند تنظیموں کی طرف سے چسپاں کئے گئے پوسٹروں میں مقبوضہ علاقے میں کشمیریوں کے قتل عام ، بے گناہ شہریوں کی غیر قانونی گرفتاریوں اور جموں وکشمیر میں آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کی بھارت کی کوششوں کی بھی مذمت کی گئی ہے ۔