دفتر خارجہ نے کہاہے کہ پاکستان افغانستان میں انسانی صورتحال سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ ملک میں دیرپا امن و استحکام کے لئے تمام کوششوں کی حمایت کر رہا ہے اور کرتا رہے گا۔
ایک بیان میں دفتر خارجہ کے ترجمان نے ناروے کی پناہ گزینوں کی کونسل کے سیکرٹری جنرل جان ایجلینڈ کا افغانستان کی انسانی صورتحال کی طرف توجہ مبذول کرانے پر شکریہ ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر دنیا جنگ کے بعد افغان عوام کو ترک نہ کرتی اور افغان عوام کی خوشحالی کیلئے ملک کے اندر سازگار سماجی و اقتصادی حالات پیدا کیے جاتے تو یہ زیادہ مناسب ہوتا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ چالیس سالوں سے پاکستان نے فراخدلی سے چالیس لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ واپس بھیجے گئے افراد دستاویزات اور رہائش کے ثبوت کے بغیر غیر قانونی طور پر مقیم تھے۔
اسی طرح ان ہزاروں افغان شہریوں کے معاملات تکلیف دہ حدتک سست روی کاشکارہیں جن کی مغربی ممالک میں آباد کاری کا وعدہ کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کے لئے اقوام متحدہ کی انسانی امداد شدید طور پر کم ہے جبکہ گزشتہ سال مطلوبہ فنڈز کا صرف سینتیس اعشاریہ پانچ فیصد فراہم کیا گیا ۔