ایران نے کہاہے کہ اس نے فوجی کمانڈرقاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد جوابی کارروائی کرتے ہوئے عراق میں امریکی فورسزپرایک درجن سے زائدبیلسٹک میزائل داغے ہیں۔ایران کی اسلامی پاسداران انقلاب کورنے حملے کی تصدیق کی ہے کہ اُس نے عراق میں کم ازکم دو فضائی اڈوں الاسد اوراربیل کومیزائلوں سے نشانہ بنایا ہے۔سرکاری ٹی وی کے مطابق بیان میں امریکہ کومشورہ دیاگیاہے کہ وہ مزیداموات سے بچنے کیلئے علاقے سے اپنے فوجی نکال لے۔المیدان ٹی وی کے مطابق آ ج صبح صوبہ انبار میں عین الاسد ایئربیس پرسائرن کی آواز یںسنی گئیں اورامریکی ہیلی کاپٹرپروازکرتے دیکھے گئے۔اُدھر ایک ٹوئیٹ میں صدرٹرمپ نے کہاکہ ایرانی میزائلوں سے ہلاکتوں اور نقصان کا تخمینہ لگارہے ہیں اور وہ آج صورتحال پرایک بیان جاری کریں گے۔پینٹاگون کی ترجمان Grishamنے ایک بیان میں کہاکہ ہم خطے میں امریکی اہلکاروں ، شراکت داروں اوراتحادیوںکے تحفظ اوردفاع کے لئے تمام ضروری اقدامات کریں گے۔امریکہ کی وفاقی ہوابازی کی انتظامیہ نے امریکہ کی زیرکمان فورسز ایران کے میزائل حملے کے بعدعراق، ایران، خلیج اومان پر اورایران اورسعودی عرب کے درمیان سمندرپرامریکی پروازوں پر پابندی عائد کرنے کافیصلہ کیاہے۔
پینٹا گون نے کہا ہے کہ ایران نے دو فضائی اڈوں پر درجن میزائل داغے ہیں جہاں امریکی اور اتحادی فوج قیام پذیر ہیں۔
امور عامہ کے بارے میں سیکرٹری دفاع کے نائب جوناتھن ہاف مین نے ایک بیان میں کہاہے کہ ان فضائی اڈوں پر کسی قسم کی ہلاکتوں کی فوری اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔
وائٹ ہاوس نے ایک الگ بیان میں کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں اور اپنی قومی سلامتی کی ٹیم کے ساتھ مشاورت کررہے ہیں۔
ایران نے سرکاری ٹیلی ویژن پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ نے عراق میں امریکی اڈوں پر میزائل داغے ہیں۔
(این این آر، وہاج بشیر)