Sunday, 19 May 2024, 12:50:00 pm
پاکستان کاروباراور معاشی مواقعوں کیلئے سعودی حکومت اورکمپنیوں کی اولین ترجیح ہے،ابراہیم مبارک
May 06, 2024

سعودی عرب کے نائب وزیر سرمایہ کاری ابراہیم المبارک نے کہا ہے کہ سعودی حکومت اور کمپنیاں پاکستان کو اقتصادی ، سرمایہ کاری اور کاروباری حوالے سے ترجیح دیتی ہیں۔

اُنہوں نے ان خیالات کا اظہارآج(پیر) اسلام آباد میں دو روزہ پاکستان سعودی عرب سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

سعودی نائب وزیر سرمایہ کاری نے کہا کہ اُن کا ملک پاکستان کی اقتصادی صلاحیت بشمول اس کی ڈیموگرافی، محل وقوع اور قدرتی وسائل پر یقین رکھتا ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کے لیے مرکزی علاقائی شراکت دار ہے ۔

مشترکہ مذہب، ثقافت اور اقدار کا حوالہ دیتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کو سرپرستی کرنے والے بین الاقوامی شراکت دار کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔

سعودی نائب وزیر سرمایہ کاری نے کہا کہ یہ تقریب پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے باہمی تعلقات کو مزید تقویت دینے کیلئے ایک موقع فراہم کرتی ہے۔

انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک کے سرکاری اور نجی شعبے اپنی شراکت داری کو آگے لے جا سکتے ہیں۔

ابراہیم المبارک نے کہا کہ سعودی عرب تقریباً 20 لاکھ پاکستانیوں کا گھر ہے جنہوں نے سعودی عرب کے ویژن دو ہزار تیس میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حکومت کے اس عزم کا اظہار کیا کہ ملک کو برآمدات کی بنیاد پر ترقی کی طرف لے جانے کیلئے نجی شعبے کو مکمل سہولیات دی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت مختلف شعبوں کی ترقی کیلئے غیر ملکی سرمایہ کاری لانے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔

ملکی معیشت کی مجموعی صورتحال کا جائزہ پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ معیشت مثبت سمت میں بڑھ رہی ہے۔

گنے، چاول اور گندم کی شاندار پیداوار سے زراعت کی مجموعی ملکی پیداوار پانچ فیصد تک بڑھ رہی ہے۔

انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ رواں مالی سال کے دوران ملک کا کرنٹ اکائونٹ خسارہ ایک ارب ڈالر سے بھی کم ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے غیر ملکی زرِمبادلہ کے ذخائر نو ارب ڈالر تک پہنچ گئے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ گزشتہ دس ماہ سے روپیہ مستحکم ہے جبکہ مہنگائی میں سترہ فیصد کمی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سٹاک ایکسچینج میں غیر ملکی خریدار بھی آ رہے ہیں۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان اقتصادی استحکام اور ادارہ جاتی اصلاحات کیلئے آئی ایم ایف کے ساتھ طویل مدتی پروگرام کا خواہشمند ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نجکاری کا عمل بھی تیز کرے گی۔

پٹرولیم کے وزیر مصدق ملک نے اپنے ریمارکس میں معیشت کے تنوع اور مصنوعات کی قدر میں اضافے کیلئے سعودی عرب اور پاکستان کے نجی شعبے پر مل کر کام کرنے پر زور دیا۔

انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان کان کنی، معدنیات، سیاحت اور زراعت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون پر زور دیا۔

 

Error
Whoops, looks like something went wrong.