Saturday, 27 April 2024, 12:53:00 am
پاکستان کاامن کی تمام کوششوں میں مضبوط شراکت دار رہنے کے اصولی موقف کا اعادہ
August 05, 2022

پاکستان نے اپنے اس اصولی موقف کا اعادہ کیا ہے کہ وہ خطے اور دنیا میں امن، استحکام اور ترقی کی کوششوں کا اہم شراکت دار رہے گا۔

آج(جمعہ) کمبوڈیا کے دارالحکومت نوم پنھ میں انیسویں آسیان علاقائی فورم کے وزرائے خارجہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے خطے کے ملکوں کے درمیان تذویراتی مقابلے کی بجائے مسائل کے مساویانہ حل کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ایشیا بحرالکاہل کے علاقے کو پرامن اور مستحکم دیکھنا چاہتا ہے اور اس خطے کو تذویراتی مقابلوں کا میدان نہیں بننا چاہئے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان آسیان فورم کو مستحکم کرنے کے لئے آسیان علاقائی فورم کے تمام شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے تاکہ تنازعات کو روکنے کی غرض سے دوسرے بین الاقوامی فورموں کے ساتھ روابط پیدا کئے جائیں۔ماحولیاتی تبدیلی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے شدید متاثر اور محدود آمدنی والے ملکوں کے لئے قابل عمل حل کی ضرورت پر زور دیا اور اس خطرے سے نمٹنے کے لئے زیادہ بین الاقوامی مدد کا مطالبہ کیا۔یوکرین میں جنگ کے تسلسل پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے وزیرخارجہ نے زوردیاکہ دشمنوں کے خاتمہ انسانی ضروریات پرمسلسل توجہ مرکوز کرنے اور مذاکرات شروع کرنے کی ضرورت ہے ۔جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اور خوشحالی کیلئے علاقے میں دیرینہ تنازعات پر پرامن حل کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ علاقوں میں غیرقانونی تسلط کو برقراررکھنے اور آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے غیرقانونی اوریکطرفہ اقدامات کی شدید مذمت کی ۔بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ ایسے اقدامات نے بامقصد اورنتیجہ خیز مذاکرات کیلئے فضا کو خراب کردیا ہے۔افغانستان کے بارے میں وزیرخارجہ نے کہاکہ پرامن، مستحکم ، خوشحال اور مربوط افغانستان ہمارے خطے کیلئے ضروری ہے ۔انہوں نے باہمی اتفاق رائے کو بہتر بنانے اور مشترکہ اہداف کے حصول کیلئے افغان عبوری حکام اورعالمی برادری کے درمیان تعمیری روابط اور عملی تعاون کی ضرورت پر بھی زوردیا۔