انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارتی صوبے گجرات کی پولیس کی طرف سے انسانی حقوق کی سرگرم کارکن Teesta Setalvadکی گرفتاری کی مذمت کی ہے اورایک بیان میں بھارتی حکام سے مطالبہ کیاہے کہ انہیں فوری طورپررہاکیاجائے۔
اسی طرح جماعت اسلامی ہندنے بھی گرفتاری پرردعمل کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ عوامی حقوق کے لئے اٹھنے والی آوازوں کودبانے سے جمہوریت اوراس کے نتیجے میں بھارت کمزور ہوگا۔جماعت اسلامی ہندکے نائب صدرسلیم انجینئرنے ایک بیان میں کہاکہ انسانی حقوق کے کارکن بھارتی حکومت اور انتظامیہ کے مخالف یادشمن نہیں ہیں بلکہ ان کی جدوجہدعوام کو انصاف کی فراہمی میں حکومت کی معاون ہوتی ہے۔ Teesta Setalvad بھارت میں شہری حقوق کی ایک سرگرم کارکن اورصحافی ہیں۔ وہ سال دوہزاردومیں گجرات میں ہونے والے بدترین فسادات کے معاملے پرآوازاٹھانے کیلئے تشکیل دی جانے والی تنظیم سٹیزنزفارجسٹس اینڈپیس کی سیکرٹری ہیں۔ Setalvad کو سپریم کورٹ کی طرف سے ان کی درخواست مسترد کئے جانے کے بعد گرفتارکیاگیا جو انہوں نے ایک دوسری خاتون ذکیہ جعفری نے دائرکی تھی جن کاشوہراحسان جعفری دوہزاردوکے فسادات کے دوران جان سے ہاتھ دھوبیٹھاتھا۔درخواست میں گجرات کے اس وقت کے وزیراعلی اورموجودہ وزیراعظم مودی کے کردارکے متعلق تحقیقات کرنے کی استدعاکی گئی تھی۔