Friday, 19 April 2024, 07:57:48 pm
کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری کل یوم سیاہ منائیں گے
October 26, 2021

کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری کل یوم سیاہ منائیں گے جس کا مقصد 1947میں آج ہی کے دن بھارت کے مقبوضہ وادی پر غیر قانونی تسلط کے خلاف احتجاج کرنا ہے۔جموں و کشمیر پیپلز پولیٹیکل پارٹی کے چیئر مین انجینئر ہلال احمد وار نے سرینگر میں ایک بیان میں کہاہے کہ ستائیس اکتوبر کشمیر کی تاریخ میں سیاہ ترین دن ہے جب بھارتی فورسز نے کشمیر ی عوام کی مرضی کے خلاف علاقے پر قبضہ کر لیا تھا۔انہوں نے کہا کہ یہ بھارتی جمہوریت کے چہرے پر بد نما داغ اور اقوام متحدہ کی ساکھ ،مقصد اور بقا پر بڑا سوالیہ نشان ہے ۔جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے چیئر مین شبیر احمد ڈار ،محاذ آزادی کے چیئر مین محمد اقبال میر اور تحریک استقلال کے غلام نبی وسیم نے اپنے اپنے بیانات میں عوام پر زور دیا کہ وہ دنیا کو یہ پیغام دینے کیلئے کل یوم ِ سیاہ منائے کہ کشمیر ی عوام تنازع کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل اور حق خود ارادیت کا حصول چاہتے ہیں۔ان رہنمائوں نے بھارتی فوج کے ہاتھوں شہریوں اور قیدیوں کے شہادتوں کے واقعات پر گہری تشویش ظاہر کی اور اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوج اور مودی حکومت کی جانب سے جاری نسل کشی کا نوٹس لے اور یہ سلسلہ بند کرایا جائے۔

بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ہر سال کشمیری 27 اکتوبر کو یوم سیاہ مناتے ہیں جس کا مقصد بھارت کو یہ باور کرانا ہے کہ وہ اپنی سرزمین پر بھارت کے غیرقانونی تسلط کو تسلیم نہیں کرتے۔ کشمیر میڈیا سروس کی جانب سے جاری کی گئی ایک تجزیاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 27 اکتوبر جموں و کشمیر کی تاریخ میں سیاہ ترین دن ہے جب 1947 کو اسی دن بھارت نے کشمیری عوام کی خواہشات کے برعکس سرینگر میں اپنی فوجیں اتار کر ریاست پر بزور طاقت قبضہ کرلیا تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ جموں و کشمیر میں بھارتی افواج کے اترتے ہی کشمیر یوں کے مصائب میں اضافہ ہوگیا 27 اکتوبر یوم سیاہ اور کشمیری عوام کیلئے سوگ کاد ن ہے۔ پاکستان بھی 27 اکتوبر کو یوم سیاہ مناتا ہے جس کا مقصد بھارت پر یہ واضح کرنا ہے کہ کشمیری جموں و کشمیر پر بھارت کی غیرقانونی حکمرانی کو کبھی قبول نہیں کریں گے اور دنیا کو کشمیر کے تنازع سے متعلق اس کے وعدوں کے بارے میں یا دہانی کرانا ہے۔