فائل فوٹو
امریکی ذرائع ابلاغ نے بھارت میں نفرت انگیز مواد کا پھیلاو روکنے میں ناکامی پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ اِس سے نسلی تشدد کو ہوا مل سکتی ہے۔مختلف دستاویز ات کا حوالہ دیتے ہوئے امریکی ذرائع ابلاغ نے کہا کہ فیس بک نے اِس رجحان کے خاتمے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کیے۔رواں ہفتے وال سٹریٹ جنرل ،نیو یارک ٹائمز واشنگٹن پوسٹ اور دیگرامریکی اخبارات نے بھارت میں فیس بک کے کردار پر نقطہ چینی کی۔واشنگٹن پوسٹ نے ایک رپورٹ کے حوالے سے لکھا کہ فیس بک پر مودی کی حمایت میں پروپیگنڈے اور مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز، بے بنیاد اور اشتعال انگیز مواد کی بھرمار ہو چکی ہے۔اِس سے پہلے شہری حقوق کے چالیس سے زائد گروپوں نے گزشتہ برس خبردار کیا تھا کہ فیس بک بھارت میں اپنی ویب سائٹ پر موجود خطر ناک مواد کی روک تھام میں ناکام ہو چکی ہے۔گزشتہ برس بھارت میں فیس بک کے ایک اعلی عہدیدار نے حکمران جماعت کے حامی ہندو قوم پرستوں کی طرف سے پھیلائے جانے والے نفرت انگیز مواد کو روکنے کیلئے اقدامات کرنے سے انکار اور مسلم مخالف مواد کوہوا دینے کے الزامات کے بعد استعفی دے دیا تھا ۔