نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے زیر اہتمام نیشنل یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی میں ،،ڈیزاسٹر ریسیلینٹ پاکستان،، کے عنوان سے سیمنار منعقد ہوا۔سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں بالخصوص ہیٹ ویوز اور سیلاب کے بڑھتے ہوئے اثرات سے نمٹنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔ گزشتہ ایک دہائی میں مجموعی طور پر موسم کے معمولات میں مسلسل رکاوٹوں نے ملک کی زرعی پیداوار کو شدید متاثر کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صرف 2022 میں تباہ کن سیلاب کے نتیجے میں 30 ارب ڈالر سے زیادہ کا معاشی نقصان ہوا ۔
رومینہ خورشید عالم نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے حکومتی اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں موجودہ حکومت وزیر اعظم شہباز شریف کی زیرقیادت ہمہ گیر پالیسی اقدامات کر رہی ہے۔ ریچارج پاکستان اور گرین پاکستان سمیت دیگر خصوصی پروگرامز کے تحت دو ارب دس کروڑ درخت لگائے گئے ہیں۔
وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی نے نجی شعبے پر زور دیا کہ وہ حکومت کے موسمیاتی لچک کی تعمیر کے اقدامات کی حمایت اور فنڈز فراہم کرنے کے لیے آگے بڑھیں