سینٹ میں آج بتایا گیا کہ پاکستان کو دہشت گردی کی نئی لہر کا سامنا ہے جبکہ حکومت اس کے انسداد کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے۔وزیر مملکت قانون و انصاف شہادت اعوان نے یہ بات وقفہ سوالات کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے بتائی۔انہوں نے کہا کہ زیادہ تر واقعات خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں ہوئے۔ریاست نے دہشت گردی کے مقابلے کیلئے ملک بھر میں سخت اقدامات اٹھائے، خفیہ اطلاعات پر دہشت گرد تنظیموں کے خلاف سخت کارروائیاں کی گئیں۔انہوں نے کہا سرحدوں کی موثر نگرانی اور جلد از جلد باڑ لگانے سے بھی دہشت گردی کا مقابلہ کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ اضلاع میں سیف سٹی پراجیکٹس کی انتظامیہ سے رابطہ کر کے عملدرآمد کو تیز کیا جائے گا۔ایک اور سوال کے جواب میں شہادت اعوان نے کہا کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی، سائبر کرائمز پر قابو پانے کیلئے SILICON THUMBS کو ختم کر کے انگلیوں سے شناخت کا سسٹم متعارف کروا رہی ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ایف آئی اے نے اعضاء کی خریدو فروخت میں ملوث 16 ڈاکٹروں اور پچاسی افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہیومن آرگن ٹرانسپلانٹ اتھارٹی اور ذرائع کی معلومات سے قریبی رابطے کی بنیاد پر کارروائیاں کی گئی ہیں۔