Wednesday, 24 April 2024, 09:25:58 pm
صدر کا سیاسی قیادت پر اتحاد اور یکجہتی کو فروغ دینے پر زور
October 07, 2022

صدر ڈاکٹر عارف علوی نے سیاسی قیادت پر زور دیاہے کہ وہ سیاسی انتشار سے گریزکرے اور اس عظیم قوم کی حقیقی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کے لئے اتحاد و یکجہتی کو فروغ دے۔انہوں نے اسلام آباد میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتخابات کا سال ہے لیکن انتخابات کی تاریخ سے متعلق فیصلہ سیاسی جماعتیں مذاکرات کے ذریعے کریں گی۔اظہار رائے کی آزادی سے متعلق انہوں نے کہا کہ فعال جمہوریت کے لئے ایک آزاد میڈیا بہت ضروری ہے۔صدر نے مختلف رہنمائوں کی حالیہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لئے حکومت کے فیصلے کی تعریف کی۔ڈاکٹر عارف علوی نے ملک میں تباہ کن سیلابوں کی روک تھام کے لئے ڈیموں کی تعمیر کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سے مشکل وقت میں استعمال کے لئے پانی ذخیرہ کرنے میں بھی مدد ملے گی۔انہوں نے سیلاب کے دوران بروقت امدادی کارروائیاں کرنے پر وفاقی اور صوبائی حکومتوں، ہنگامی امداد کے قومی اور صوبائی اداروں اور مسلح افواج کی تعریف کی۔انہوں نے پاکستان میں سیلاب پر عالمی برادری کی توجہ پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے زمینی صورتحال کاجائزہ لینے کے لئے پاکستان کا دورہ کیا۔زرعی شعبے کو سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا حوالہ دیتے ہوئے صدر نے کسانوں کے نقصانات کے ازالے کے لئے فصلوں کی بیمہ سکیم کی تجویز دی۔صدر نے کہا کہ صحت اور تعلیم کے شعبے میں بہتری لانے پر خصوصی توجہ دینی چاہیے۔سائبر ورلڈ کی اہمیت کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں اس سلسلے میں اہم اداروں کی سائبر سیکورٹی یقینی بنانے کے لئے اپنی پالیسیاں بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔صدر نے غذائی قلت کے مسئلے سے نمٹنے پر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے اقدامات کی تعریف کی۔

صدر نے خارجہ تعلقا ت کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان اور چین کے درمیان سدا بہار سٹرٹیجک شراکت داری ہے انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری دونوں ملکوں کے مضبوط تعلقات کا واضح ثبوت ہے۔صدر نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ بھی ہمارے تعلقات درست سمت میں جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ باہمی احترام اور وقار پر مبنی تعلقات چاہتا ہے انہوں نے امریکہ کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے لئے حکومت کی کوششوں کو سراہا۔عارف علوی نے کہا کہ سعودی عرب نے مشکل کی ہر گھڑی میں ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے انہوں نے کہا کہ ہر پاکستانی حرمین شریفین کے تحفظ کے لئے تیار ہے۔انہوں نے متحدہ عرب امارات اور ترکی کے ساتھ بھی پاکستان کے مضبوط بندھن کو اجاگر کیا۔افغانستان کے بارے میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اس ملک میں امن چاہتاہے جس نے گزشتہ40 سال کے دوران بہت سی مشکلات دیکھی ہیں۔انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ پاکستان بہت جلد ایف اے ٹی ایف سے نکل آئے گا۔صدر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑا رہے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے لیکن اسے مقبوضہ جموں و کشمیر میں اپنے مظالم بند کرنا ہوں گے اور اس دیرینہ تنازعے کے حل کی طرف آنا ہوگا۔