بھارت کی سپریم کورٹ نے حضرت محمد خاتم النبینﷺ کے بارے میں گستاخانہ بیانات پر بھارتیہ جنتا پارٹی کی سابق ترجمان نوپورشر ما کی سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے غیر اخلاقی بیان نے پورے ملک میں آگ لگادی ہے۔
عدالت نے انہیں ٹی وی پر آکر قوم سے معافی مانگنے کابھی حکم دیا ہے۔
عدالت نوپور شرما کی اس درخواست کی سماعت کررہی ہے جس میں ان کے خلاف ملک کے مختلف حصوں میں جاری تحقیقات کو یکجا کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
ایک ٹی وی مباحثے کے دوران ان کے گستاخانہ بیان کے بعد ملک کے کچھ حصوں میں تشدد کے واقعات شروع ہوگئے تھے اور متعدد اسلامی ملکوں نے بھارت کے خلاف شدید احتجاج ریکارڈ کرایا تھا۔
ان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے معافی مانگی ہے اور اپنا بیان واپس لے لیا ہے۔
عدالت نے یہ بھی کہاکہ ایک پارٹی کے ترجمان ہونے کے باعث انہیں یہ لائسنس نہیں مل جاتا کہ وہ ایسی بات کہیں جس سے دل آزاری ہو۔