تجزیہ کاروں نے کرتار پور راہداری کے سنگ بنیاد کو پاکستان اور بھارت کے درمیان تعاون اور اعتماد سازی کا نیا باب قرار دیا ہے۔بھارتی صحافی نیلو فر سہروردی نے رات ریڈیو پاکستان کے خبروں اور حالات حاضرہ کے چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام دونوں ملکوں کیلئے مثبت اور خوش آئند ہے۔انہوں نے کہا کہ جذبہ خیرسگالی سے متعلق ایسے اقدامات سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات معمول پر لانے میں مددملے گی۔اس موقع پرایک اور بھارتی صحافی ونود دعا نے دونوں ملکوں کے درمیان تمام تصفیہ طلب مسائل کو بامقصدمذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔بھارتی صحافی سلیم قدوائی نے کہا کہ دوطرفہ تعلقات میں بہتری پاکستان اور بھارت دونوں کے بہترین مفاد میں ہے۔ریٹائرڈلیفٹیننٹ جنرل رضا محمد خان نے کہا کہ بھارت کو اس جراتمندانہ اقدام پر پاکستان کا شکرگزار ہونا چاہیے۔بین الاقوامی تعلقات کے ماہر ڈاکٹر فاروق حسنات نے کہا کہ اگرچہ راہداری کھولنا بھارتی سکھ برادری کا دیرینہ مطالبہ تھا لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت اب بھی یہ مطالبہ پورا کرنے میںہچکچاہٹ کا مظاہرہ کر رہی تھی۔ڈاکٹر ہما بقائی نے کہا کہ کرتارپور راہداری سے سکھ زائرین کو پاکستان میں اپنے مقدس ترین مقامات پر جانے میں آسانی ہوگی۔