اسلام آباد میں بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا اوربھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے پونچھ سیکٹر میں بھارتی قابض فوج کے ہاتھوں ایک زیر حراست پاکستانی قیدی ضیاء مصطفی کی ہلاکت پر شدید احتجاج کیا گیا۔بھارتی ناظم الامور کو بتایا گیا کہ دو ہزار تین سے بھارت کی حراست میں قید پاکستانی کی ہلاکت نے بھارت میں پاکستانی قیدیوں کے تحفظ اور سلامتی کے بارے میں اہم سوالات اُٹھادئیے ہیں۔دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان جعلی مقابلوں میں پاکستانی اور کشمیری قیدیوں کی ماورائے عدالت قتل کے بزدلانہ بھارتی اقدامات کی شدید مذمت کرتا ہے۔بیان میں بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ اس واقعے کی فوری اور شفاف تحقیقات کرائی جائے اور انصاف کے تقاضے یقینی بنائے جائیں۔