لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف اور پوری دنیا میں کشمیریوں نے منگل کا دن یوم سیاہ کے طورپر منایا اور بھارت کی طرف سے ان کے مادروطن پر 73 سالہ غیرقانونی قبضے کو مسترد کیا۔آج کے دن مقبوضہ علاقے میں مکمل شٹرڈائون رہا تمام سرکاری و نجی دفاتر دکانیں اورکاروباری ادارے بند رہے اور جبکہ سڑکوں پر ٹریفک کی آمدورفت معمول سے بہت کمی رہی۔سری نگر کے مختلف علاقوں میں مقبوضہ جموں وکشمیر کواس کے حصے کے طورپر دکھائے جانے پاکستانی نقشے پاکستانی پرچم اور آزادی کے نعروں پر مبنی پوسٹرز آویزاں کئے گئے۔گزشتہ سال پانچ اگست کو مودی کی زیرقیادت فاشسٹ حکومت کی طرف سے کشمیریوں کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے اور 1947ء میں جو ریاست جموں وکشمیر پر کشمیری عوام کو اپنا غلام بنانے کے لئے بولے جانے والے دعوے کے خلاف سری نگر اور مقبوضہ علاقے میں احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں کو روکنے کے لئے بھارتی فوج بڑی تعدادمیں تعینات کئے گئے تھے۔