سینٹ میں قائد ایوان شبلی فراز نے کہاہے کہ کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کےعلاج معالجے کےلئے قومی ادارہ صحت کو مکمل طور پر لیس کردیاگیا ہے۔
ایوان میں کرونا وائرس کے پھیلاو سے متعلق سینیٹر شیری رحمن کے نکتہ اعتراض کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ متاثرہ افراد کے علاج کےلئے ایک موثر طریقہ کار واضح کیاگیاہے۔
انہوں نےکہا کہ بڑے شہروں کے ہسپتالوں میں خصوصی علیحدہ وارڈز قائم کئے گئے ہیں۔
شبلی فراز نے کہا کہ کرونا وائرس کے مریضوں کی نشاندہی کےلئے تمام ہوائی اڈوں پر خصوصی ڈیسک قائم کئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا صحت کے بارے میں معاون خصوصی ڈاکٹر ظفرمرزا کی سربراہی میں قومی کور کمیٹی کرونا وائرس کے کیسز کا باریک بینی سے جائزہ لے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں اب تک کرونا وائرس کے دو مثبت کیسز سامنے آئے ہیں اور دونوں مریضوں کی حالت خطرےسےباہر ہے۔
ایوان میں ایک متفقہ تحریک پربحث کا آغاز کیاگیا۔
بحث کا آغاز کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف راجہ محمد ظفرالحق نےکہاکہ دنیا کواحساس ہوگیا ہےکہ مقبوضہ کشمیر کے عوام اب محفوظ نہیں رہے۔
انہوں نے بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں مسلم کش فسادات اور مقامی پولیس کے کارروائی نہ کرنے کی بھی مذمت کی۔
سیاسی انتقام کےحوالے سے حزب اختلاف کے تاثر کی نفی کرتے ہوئے سینیٹر فیصل جاوید نےکہاکہ سیاسی رہنماوں پر تمام مقدمات گزشتہ حکومتوں کے دور میں بنائے گئے تھے ۔
ایوان کا اجلاس اب پیر کی سہ پہر تین بجے تک ملتوی کردیاگیا ہے۔