بھارت کی معیشت کوروناوائرس کے باعث پابندیوں کے نتیجے میں گزشتہ آٹھ سال میں جنوری سے مارچ کی سہ ماہی میں شدید سست روی کا شکار رہنے کی توقع ہے۔
برطانوی خبررساں ادارے رائیٹرز کےا یک جائزے میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم نریندرمودی کی جانب سے پچیس مارچ کو لگائے گئے ملک گیر لاک ڈاون نے معاشی سرگرمیوں کو مکمل طور پر روک دیا ہے۔
سنگاپور میں کیپٹل اکانومسٹ میں ایک اعلیٰ بھارتی ماہر معیشت نے کہا کہ محدود مالی تعاون کے ساتھ طویل عرصے کےلئے پابندیوں کا مطلب یہ ہے کہ بھارت کی معیشت گزشتہ چار دہائیوں میں پہلی مرتبہ اس سال سکڑ جائے گی۔
Pantheon میکرو اکنامکس میں چیف ایشیا اکانومسٹ Freya Beamish نے کہا کہ حکومت کے تازہ ترین پیکیج کا فوری فائدہ نہیں ہوگا بلکہ اس کے ثمرات کے حصول میں وقت درکار ہوگا۔