Saturday, 20 April 2024, 05:08:32 pm
پاکستان دی بیلٹ اینڈ روڈ کامضبوط حامی ہے: وزیراعظم کا چینی ذرائع ابلاغ کوانٹرویو
April 26, 2019

File Photo 

"دی بیلٹ اینڈ روڈ" عالمی تعاون کے دوسرے اعلی سطحی فورم کی افتتاحی تقریب چھبیس اپریل کو بیجنگ میں منعقد ہوئی ۔  چین  کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے تقریب سے خطاب کیا ۔ "دی بیلٹ اینڈ روڈ "شی جن پھنگ کی جانب سے پیش کردہ عالمی اقتصادی تعاون کا انیشیٹو ہے۔ چھ سالوں میں چین اور "دی بیلٹ اینڈ روڈ " سے وابستہ ممالک کے درمیان تجارت کی کل مالیت ساٹھ کھرب امریکی ڈالرز سے تجاوز کرگئی ہے۔سرمایہ کاری کی تعداد اسی ارب امریکی ڈالرز سے زیادہ ہے۔ متعلقہ تعاون کے ذریعےروزگار  کے تین لاکھ سے زائدمواقع فراہم کیے گیے ہیں ۔موجودہ فورم تین دن تک جاری رہے گا ۔فورم کا موضوع ہے "دی بیلٹ اینڈ روڈ" کی مشترکہ تعمیر اور خوشگوار مستقبل کے لیے کوشش "۔

 

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے  دی بیلٹ اینڈ روڈ  بین الاقوامی تعاون کے اعلی سطحی فورم میں شرکت کے لیے  بیجنگ روانگی سے قبل اسلام آباد میں چینی ذرائع ابلاغ کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ پاکستان دی بیلٹ اینڈ  روڈ  کا مضبوط حامی ہے۔ توقع ہےکہ موجودہ اعلی سطحی فورم سے خطے کی اندرونی اور بیرونی ترقیاتی حکمت عملی کو متحرک کرنے کے سلسلے میں زیادہ بہتر نتائج کا حصول ہو گا. "دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشئیٹو " کا ذکر کرتے ہوئے عمران خان نے اس بات پر زور دیا کہ چین-پاکستان اقتصادی راہداری "دی بیلٹ اینڈ  روڈ" کی تعمیر کے سلسلے کا فلیگ شپ  منصوبہ ہے. کچھ ممالک کے میڈیا کا کہنا ہے کہ "دی بیلٹ اینڈ  روڈ انیشئیٹو"  اور چین-پاکستان اقتصادی راہداری نے متعلقہ  ممالک  کے قرضے کا بوجھ بڑھایا دیا ہے۔اس بارے میں پاکستانی وزیر اعظم  نے کہا کہ چین-پاکستان اقتصادی راہداری دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اور سماجی اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہے. پاکستان کے کل بین الاقوامی قرضوں میں چینی قرضے کا  تناسب صرف نو تا دس  فیصد کے لگ بھگ ہے  اور یہ کنٹرول میں ہے. ہمیں ان افواہوں پر  وقت ضائع نہیں کرنا چاہئے.

Error
Whoops, looks like something went wrong.