پاکستان نے ایک بار پھر بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ کوروناوائرس سے درپیش خطرے کے تناظر میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں مواصلاتی بندش ختم کرے۔
آج اسلام آباد میں ہفتہ وارنیوز بریفنگ میں دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے مقبوضہ وادی میں جاری مواصلاتی بندش پر گہری تشویش ظاہر کی ۔
انہوں نے کہا کہ کوروناوائرس سے موثر طور پر نمٹنے کےلئے خطے کے عوام کواہم معلومات اور ضروری طبی اشیا سے محروم رکھا جارہا ہے۔
ترجمان نے مطالبہ کیا کہ طبی ٹیموں اور اشیا کی ترسیل کو مقبوضہ کشمیر کے عوام تک پہنچانے کی اجازت ملنی چاہیے۔
عائشہ فاروقی نےکہاکہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے حالیہ دنوں میں سارک ممالک کے وزرائے خارجہ کےساتھ اپنے رابطوں میں سارک عمل کےلئے پاکستان کےعزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے خطے میں کوروناوائرس کی روک تھام کی مربوط کوششوں کےلئےسارک وزرائے صحت کی ویڈیو کانفرنس جلد بلانے کی تجویز دی ہے۔
ترجمان نےکہا کہ حکومت اور بیرون ملک ہمارے سفارتی مشنوں کی یہ ہر ممکن کوشش ہے کہ دنیا کے مختلف حصوں میں پھنسے ہوئے ہمارے باشندوں کی حفاظت اور جلد واپسی کو یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے مشن پاکستانی باشندوں کی خوراک،ادویات اور رہائش کے ساتھ بھی مدد کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے سعودی عرب ،دبئی اوردوحہ میں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کی واپسی کےلئے حالیہ دنوں میں خصوصی پروازیں چلائی ہیں۔