وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے عالمی بینک سے کہا ہے کہ مغربی دریاؤں پر بھارت کی جانب سے ڈیموں کی غیرقانونی تعمیر کے بارے میں ثالثی عدالت قائم کی جائے۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر بینک کے صدر جم یانگ کم سے نیویارک میں باتیں کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت کی کشن گنگا اور رتلے ڈیم کی تعمیر سندھ طاس معاہدے کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔اجلاس میں معاہدے پر عمل درآمد میں عالمی بینک کے منتظم کی حیثیت سے کردار پر خصوصی توجہ دی گئی۔وفاقی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کی عالمی بینک سے درخواست پر کشن گنگا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کی گئی جبکہ رتلے ڈیم پر کام جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ نئی حکومت اسے انسانی مسئلہ سمجھتی ہے جس کے ساتھ لاکھوں افراد اور ان کا روزگار وابستہ ہے۔عالمی بینک کے صدر نے کہا کہ وہ معاہدے پر پاکستان کا موقف سمجھتے ہیں اور بینک چاہتا ہے کہ وہ اس مسئلے کے جلد حل میں اپنا تعمیری کردار ادا کرے۔انہوں نے کہا کہ بینک ایک نئے منصوبے کو حتمی شکل دے رہا ہے جس کی تفصیلات جلد پاکستان اور بھارت تک پہنچ جائیں گی۔
نیویارک میں آذربائیجان کے خلاف آرمینیا کی جارحیت کے بارے میں اسلامی تعاون تنظیم کے رابطہ گروپ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نگورنو کاراباخ کے معاملے پر آذربائیجان کے اصولی موقف کے لئے پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ تصفیہ طلب تنازعات سے خطے کی امن و سلامتی کو سنگین خطرات کا سامنا ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ اس معاملے پر پاکستان کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور یہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت قائم کئے گئے اصولوں پر مبنی ہے۔