صحت کی پارلیمانی سیکرٹری ڈاکٹر نوشین حامد نے کہا ہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تشخیص کیلئے پچاس سے زیادہ لیبارٹریز موجود ہیں۔ایک نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ کرونا وائرس سے بچائو کیئے مقررہ قواعدو ضوابط کی پاسداری کریں اور خبردار کیا کہ اگر کوئی شخص ایس او پیز کی خلاف ورزی اور سول انتظامیہ کی طرف سے تاجروں کو دی گئی ہدایات کی خلاف ورزی میں ملوث پایا گیا تو اسے قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔انہوں نے لاک ڈائون کی پالیسی کے بارے میں کہا کہ لوگوں کو اس وائرس کی وباء سے محفوظ رکھنے کیلئے موجودہ حکومت کی طرف سے متعارف کرائی گئی پالیسی پر عمل درآمدنہیں کیا جا رہا۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہمارے پاس کسی بھی آفت سے نمٹنے کیلئے بہترین صلاحیتوں کے حامل افراد ڈاکٹر اور ادارے موجود ہیں۔ڈاکٹر نوشین حامد نے قانون میں خامیوں پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ صحت اور تعلیم کے شعبوں میں نظام کو مربوط کرنے کیلئے اٹھارہویں ترمیم میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔ پارلیمانی سیکرٹری نے کہا کہ قانون میں بہتری کیلئے سیاسی جماعتوں سے مشاورت درکار ہو گی۔(این این آر، وہاج بشیر)