وزیراعظم عمران خان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے جاری اجلاس میں گزشتہ سال کی طرح کشمیر کا مسئلہ موثر انداز میں اٹھائیں گے جس میں وہ عالمی برادری کی توجہ بھارت کےغیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی جانب مبذول کرائیں گے۔
ایک بیان میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہم نے مطالبہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں عائد پابندیاں فوری طور پر اٹھائی جائیں اور مواصلاتی بندش ختم کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی حکومت کی طرف سے مقبوضہ علاقے کی آبادی کے تناسب کو غیرقانونی طورپر تبدیل کرنے کےلئے سکونتی قوانین میں ترامیم فی الفور واپس کی جائیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کو جب بھی اندرونی طورپردباو کا سامنا ہوتا ہے یا غیرقانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں حالات اس کے کنٹرول میں نہیں رہتے تو وہ دنیا کی توجہ کشمیر کے دیرینہ تنازعے سے ہٹانے کےلئے کنٹرول لائن پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں کرتا ہے۔
ادھر سارک کی وزارتی کونسل سے آن لائن خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے غربت کے خاتمے اور سماجی و معاشی ترقی کےاہداف کے حصول کےلئے دیرینہ تنازعات کے حل پر زوردیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان متنازعہ علاقوں کی حیثیت تبدیل کرنے کےلئے کئے گئے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کی سخت مذمت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اقدام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے صریحاً منافی ہے۔