وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ افغانستان کے تمام ہمسایہ ممالک حالیہ پیشرفت کو مدنظر رکھتے ہوئے نئی افغان حکومت کو تسلیم کرنے کے بارے میں مشترکہ فیصلہ کرینگے۔برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے ساتھ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں جامع حکومت کیلئے طالبان کے ساتھ بات چیت کی کوشش کررہا ہے کیونکہ افغانستان میں تمام فریقوں کی نمائندگی کے بغیر حکومت کے قیام سے طویل مدتی پائیدار امن ممکن نہیں ہوگا۔انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ عبوری افغان حکومت کے ساتھ تعاون اور ان کی حوصلہ افزائی کرے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ افغان خواتین بہت مضبوط ہیں اور وہ طالبان کی زیر قیادت حکومت میں اپنے حقوق حاصل کرسکتی ہیںاور ہمیں انہیں اس سلسلے میں وقت دیناچاہیے۔ عمران خان نے کہا کہ اقتدار میں آنے کے بعد طالبان کی طرف سے جاری بیانات حوصلہ افزاء ہیں اور امید ہیں کہ وہ خواتین کو تعلیم کے حصول سے نہیں روکیں گے۔انہوں نے کہاکہ عالمی برادری نے افغانستان میںتیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال پرتوجہ مرکوز نہیں کی تو وہاں انسانی بحران اورخانہ جنگی شروع ہوسکتی ہے۔وزیراعظم نے آگاہ کیاکہ غیرمستحکم افغانستان دہشت گردوں کیلئے محفوظ پناہ گاہ بن سکتاہے۔