Saturday, 20 April 2024, 05:51:44 pm
بھارتی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی، کلگام میں مزید9کشمیری نوجوان شہید
October 21, 2018

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائیوں کے دوران آج ضلع کولگام کے علاقے لارو میں 9نوجوان شہید جبکہ 50سے زائد زخمی کر دیے ۔ فوجیوں نے ایک گھر کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں تین نوجوان شہید ہو گئے۔ باقی نوجوان فوجیوں کی فائرنگ اور تباہ شدہ مکان کا ملبہ ہٹائے جانے کے دوران ہونے والے ایک دھماکے کے باعث شہید ہوگئے۔ نوجوانوں کے قتل کا یہ المناک واقعہ فوج ، سینٹرل ریزو پولیس فورس اور سپیشل آپریشن گروپ کی طرف سے لارو میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران پیش آیا۔فوجیوں نے احتجاج کرنے والے نوجوانوں پر گولیاں اور پیلٹ چلائے اور آنسوگیس کے گولے داغے۔ کولگا م اور اسلام آباد ڈسٹرکٹ ہسپتالوں کے ڈاکٹروں کے مطابق ہسپتالوں میں 44زخمی نوجوان لائے گئے جن میں سے شدید زخمیوں کو بعد میں سرینگر کے ہسپتالوںمیں منتقل کیا گیا ۔ قابض انتظامیہ نے نوجوانوں کی شہادت کے فوراً بعد ضلع کولگام میں پابندیاں نافذ کر دیں اور انٹرنیٹ سروس معطل کر دی۔ دریں اثنا کولگام اور پلوامہ کے اضلاع میں ہونے والے دو حملوں کے دوران چار بھارتی فوجی زخمی ہو گئے۔سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے ایک بیان میں کولگام میں نوجوانوں کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے قابض فورسز کی وحشیانہ کارروائی کے خلاف کل مقبوضہ علاقے میں ہڑتال کی اپیل کی ہے۔ مشترکہ حریت قیادت کی اپیل پر منگل کو سرینگر کے علاقے لالچوک میں ایک دھرنا بھی دیا جائے گا۔ میر واعظ عمر فاروق نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کولگام میں آج کربلا جیسے مناظر دیکھے گئے۔ انہوں نے لکھا کہ صرف ایک روز میں کئی نوجوانوں کا قتل عالمی ضمیر کو جگانے کیلئے کافی ہے۔ 'کشمیراکنامک لائنس'نے ایک بیان میں مشترکہ حریت قیادت کی ہڑتا ل کی اپیل کی حمایت کی ہے۔تحریک حریت جموںوکشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے ایک بیان میں نوجوانوں کے حالیہ قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قابض انتظامیہ نے فورسز کو کشمیریوں کے قتل کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے۔ حریت رہنمائوں ظفر اکبر بٹ ،بلال صدیقی نے اپنے بیانات میں شہدائے کولگام کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔ 

Error
Whoops, looks like something went wrong.