وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاک ایران سرحد پر تجارتی مراکز کے قیام سے نہ صرف دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کو فروغ ملے گا بلکہ سرحدی علاقوں میں رہنے والوں لوگوں کے معاشی حالات میں بھی تبدیلی آئے گی۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار تہران میں پاکستان ہائوس کے دورے اور وہاں پاکستانی سفارتکاروں سے ملاقات کے دوران کیا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان مشترکہ مذہبی و ثقافتی اقدار اور تہذیب پر مبنی دیرینہ تعلقات قائم ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ان کے دورہ ایران کا مقصد پاکستان اور ایران کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم بنانا ہے۔انہوں نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے پاک ایران سرحد پر تجارتی مراکز کے قیام کی تجویز کو نہ صرف سراہا ہے بلکہ اس پر عملد ر آمد پر بھی اتفاق کیا جس کے تحت منصوبے پر جلد کام شروع کر دیا جائے گا۔ادھر شاہ محمودقریشی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ایران نے پاکستان سے کینو کی در آمد پر دو ہزار بارہ سے عائد پابندی بھی ہٹا دی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ اقدام دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی تعلقات میں مزید استحکام کا مظہر ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ فیصلہ پاکستانی تاجروں اور ملک میں کینو کی بر آمد سے وابستہ لوگوں کیلئے ایک اچھی خبر ہے ۔انہوں نے پاکستانی سفارتکاروں پر زور دیا کہ وہ معاشی سفارتکاری کیلئے اپنی کوششیں تیز کریں تاکہ وطن عزیز کی اقتصادی خوشحالی میں اضافہ کیا جاسکے۔