Thursday, 18 April 2024, 09:12:07 am
ایران اپنی سرزمین سے بلوچستان میں حملہ کرنے والے دہشتگرد عناصر کیخلاف ٹھوس کارروائی کریگا ،وزیرخارجہ
April 20, 2019

پاکستان نے یقین ظاہر کیا ہے کہ ایران اپنی سرزمین سے بلوچستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث عناصر کے خلاف ٹھوس کارروائی کرے گا ۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ہفتے کے روز اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے کوسٹل ہائی وے پر دہشت گردی کی حالیہ کارروائی میں ملوث عناصر سے متعلق تحقیقات کے بعد ایران کے حکام سے قابل عمل معلومات کا تبادلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ یہ حملہ تین بلوچ دہشت گرد تنظیموں کے اتحاد بلوچ ری پبلکن آرمی نے کیا جس میں پاک بحریہ کے دس سیکورٹی اہلکاروں سمیت چودہ افراد شہید ہوئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ان بلوچ دہشتگرد تنظیموں کے ایرانی سرحد کے اندر لاجسٹک کیمپ موجود ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے آج ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف سے بھی ٹیلی فون پر تفصیلی بات چیت کی اور انہیں کوسٹل ہائی وے کے واقع پر پاکستانی قوم کے جذبات اور غم وغصے سے آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایران کے وزیرخارجہ نے اس بزدلانہ کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس حملے سے صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ ایران بھی متاثر ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران کے وزیر خارجہ نے ان عناصر کا سراغ لگانے کیلئے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے ایران کے ساتھ سرحد پر امن بنانے کیلئے اقدامات کئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان اقدامات میں نئی جنوبی کمان اور نئی فرنٹیئر کور کا قیام شامل ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور ایران نے مذموم عناصر کے عزائم کو ناکام بنانے کیلئے مشترکہ سرحدی مراکز کے قیام پر بھی اتفاق کیا ہے۔

باڑ لگانے کے ساتھ ساتھ سرحدپر بہتر انتظام کیلئے سرحدوں پر گشت اور مشقوں میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔

شاہ محمود قریشی نے امید ظاہر کی کہ افغانستان بھی ملک میں بلوچ ریپبلکن آرمی کے خلاف کارروائی کرے گا۔

ایک سوال پر وزیر خارجہ نے بلوچستان میں دہشت گردی کے حالیہ حملوں میں بھارت کے ملوث ہونے کے امکان کو رد نہیں کیا۔ انہوں نے کہاکہ سوچی سمجھی سازش کے تحت بلوچستان میں شورش کو پھیلایا گیا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہاکہ پاکستان اور ایران کے تعلقات میں نمایاں بہتری ہوئی ہے اور دشمن عناصر مذموم منصوبوں کے ذریعے ان تعلقات کو خراب کرسکتے ہیں۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے واضح طور پر کہاکہ بلوچستان میں کوئی فوجی کارروائی نہیں کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایسے اقدامات کریں گے جن سے مقامی باشندوں کے زخم مندمل ہوں گے اور ان کا احساس محرومی دور ہوگا۔

بھارت سے مذاکرات کے بارے میں ایک سوال کاجواب دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ دانشمندی کا تقاضا ہے کہ پاکستان اور بھارت کو اپنے دیرینہ تنازعات مذاکرات کے ذریعے حل کرنے چاہئیں۔

وزیر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں پر بھی تشویش کا اظہار کیاہے۔

 

Error
Whoops, looks like something went wrong.