پاکستان نے سزائے موت کے منتظربھارتی جاسوس کلبھوشن یادیوکی وکالت کے لئے بھارت کی طرف سے برطانوی شاہی وکیل کو پیش کرنے کی اجازت دینے کے امکان کویکسرمسترد کر دیا ہے ۔دفترخارجہ کے ترجمان زاہدحفیظ چودھری نے اپنی ہفتہ واربریفنگ میں کہاکہ کلبھوشن یادیو کیلئے برطانوی شاہی وکیل کو پیش ہونے کی اجازت دیناخارج ازامکان ہے کیونکہ پاکستان میں اجازت نامے کاحامل وکیل ہی عدالتوں میں پیش ہوسکتاہے۔بھارت نے حال ہی میں بھارتی بحریہ کے حاضرسروس کمانڈریادیوکے متعلق عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے بعداسلام آبادہائی کورٹ میں زیرالتواء نظرثانی کے مقدمے میں برطانوی شاہی وکیل یابھارتی وکیل کاتقررکرنے کے لئے کہاہے۔شاہی وکیل وہ بیرسٹریاوکیل ہوتاہے جسے لارڈچانسلرکی سفارش پرتاج برطانیہ کی طرف سے وکیل مقررکیاجاتاہے۔ترجمان نے کہاکہ بھارت یادیوکیس کوٹالنے کی مسلسل کوشش کررہاہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان نے پہلے ہی یادیوتک بلاتعطل اوربلارکاوٹ قونصلررسائی دی ہے اور مستقبل میں بھی یہ رسائی دینے کے لئے تیارہے۔بھارتی فضائیہ میں فرانسیسی ساختہ پانچ رافیل جنگی طیاروں کی شمولیت کے متعلق ایک سوال کے جواب میں اس اقدام کو پریشان کن قراردیااور خبردارکیاکہ اس اقدام سے جنوبی ایشیا میں تذویراتی استحکام پرمنفی اثرات مرتب ہوں گے۔اسرائیل کے متعلق پاکستان کے موقف کے بارے میں ایک سوال پرترجمان نے کہاکہ فلسطین پرپاکستان کے اصولی موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔انہوں نے کہاکہ ہم اس موقف پرقائم ہیں کہ فلسطینی عوام کوحق خودارادیت سمیت ان کے جائزحقوق ملنے چاہئیں۔